2 lines

میں نے اک عرصے سے تجھے ورد میں رکھا ہے
میرے ہونٹوں پہ تیرے نام کے چھالے ہیں

Comments

Popular posts from this blog

ہم نا سمجھے تیری نظروں کا تقاضا کیا ہے کبھی جلوہ کبھی پردہ----- یہ تماشا کیا ہے

ھم بتوں کو جو پیار کرتے ھیں نقلِ پروردگار کرتے ھیں

زیادہ پاس مت آنا !