کی حق سے فرشتوں نے اقبالؔ کی غمّازی

کی حق سے فرشتوں نے اقبالؔ کی غمّازی
گُستاخ ہے، کرتا ہے فطرت کی حِنا بندی
خاکی ہے مگر اس کے انداز ہیں افلاکی
سِکھلائی فرشتوں کو آدم کی تڑپ اس نے
رومی ہے نہ شامی ہے، کاشی نہ سمرقندی
آدم کو سِکھاتا ہے آدابِ خداوندی!

By Allama Muhammad Iqbal

Comments

Popular posts from this blog

ہم نا سمجھے تیری نظروں کا تقاضا کیا ہے کبھی جلوہ کبھی پردہ----- یہ تماشا کیا ہے

ھم بتوں کو جو پیار کرتے ھیں نقلِ پروردگار کرتے ھیں

زیادہ پاس مت آنا !