جون ایلیاء

انگلياں پھير ميرے بالوں ميں
ميرا يہ دردِ سر نہيں جاتا

کيوں ميرے آس پاس گھومتا ہے
کيوں يہ نشہ اُتر نہيں جاتا

سب تيری انجمن ميں بيٹھے ہيں
کوئی بھی شخص گھر نہيں جاتا

يوں پڑا ہوں تمہاری يادوں ميں
جس طرح کوئی مر نہيں جاتا

جون ايلياء

Comments

Popular posts from this blog

ہم نا سمجھے تیری نظروں کا تقاضا کیا ہے کبھی جلوہ کبھی پردہ----- یہ تماشا کیا ہے

ھم بتوں کو جو پیار کرتے ھیں نقلِ پروردگار کرتے ھیں

زیادہ پاس مت آنا !