Sad Urdu Poetry


عقیدت توڑ آئ ہوں ،،عبادت چھوڑ آئئ ہوں
محبت میں وفاؤں کی روایت چھوڑ آئئ ہوں

کسی نے خواب کے بدلے میں حرمت مانگ لی مجھ سے 
میں زندہ آنکھ میں مرتی وہ حسرت چھوڑ آئئ ہوں

یہ ایسے زخم تھے مجھکو جو اپنی جا ں سے پیارے تھے 
سدا رستے رہیں ، بھرنے کی نیت چھوڑ آئئ ہوں

خودی کو بیچ دیتی تو مسرت مل بھی سکتی تھی 
اٹھا کے درد کی گھٹری میں راحت چھوڑ آئئ ہوں

خدایا تو تو لوگوں کی طرح قیمت نہ لے مجھ سے 
اٹھا کے بدنصیبی کو میں نعمت چھوڑ آئئ ہوں

لگی تھی آگ جب دل میں تو دامن کو بچاتی کیا 
بہت انمول رشتوں کی بھی قربت چھوڑ آئئ ہوں

اٹھا لائی ہوں خوابوں کے سبھی ٹکرے میں آنچل میں 
بس اپنے خون سے لکھ کر عبارت چھوڑ آئئ ہوں

کبھی ایسا بھی تھا اس شخص کی مجھکو ضرورت تھی 
مگر رو رو منانے کی --- وہ عادت چھوڑ آئئ ہوں

Comments

Popular posts from this blog

ہم نا سمجھے تیری نظروں کا تقاضا کیا ہے کبھی جلوہ کبھی پردہ----- یہ تماشا کیا ہے

ھم بتوں کو جو پیار کرتے ھیں نقلِ پروردگار کرتے ھیں

زیادہ پاس مت آنا !