Mard Sub aik say hoty hain
تم جو کہتی ہو بنتِ حوا
مرد سب ایک سے ہوتے ہیں
کبھی دیکھا نہیں تم نے؟
کوئی باپ کہیں ایسا
کوئی بھائی کہیں ایسا
جس کا نہ پیر ہو زمیں پر
نہ شکوہء شکن ہو جبیں پر
جو بیٹی کے لئے روز
کچھ نہ کچھ لاتا ہوں
جو اپنی بہن کے روز
ہنس کے لاڈ اُٹھاتا ہو
جسے خیال اپنا نہ اپنی صحت کا
جو ماں کا لال ہو محافظ رحمت کا
چلے جو ساتھ بیٹی کے
لوگوں کی نظر جھک جائے
جو کھڑا ہو ساتھ بہن کے
مجال کیا کوئی نگاہ اُٹھائے
جس کی جوتی بھی گھر کی چوکھٹ پر
چوکیداری کا کام کرتی ہو
جسکی نسبت سے بنتِ آدم کا
دنیا احترام کرتی ہو
تم نے دیکھے نہیں مرد ایسے ؟
جنکے پاس ہو اگر کچھ پیسے
خواہشیں اپنی وہ مار دیتے ہیں
کتنے پردیسی اپنی کئیں عیدیں
اکیلا تنہا گزار دیتے ہیں
تم نے دیکھے کہاں ہے مرد سنو
بارڈر کے کہیں پاس چلو
کچھ مرد تمھیں دکھانے ہیں
جنکے بٹووں میں ہی گھرانے ہیں
جو یادوں کے سہارے جیتے ہیں
تم دیکھنا کیا کھاتے پیتے ہیں
ہاں ٹھیک ہے کسی مرد نے
دل تمھارا دُکھایا ہوگا کبھی
بے وجہ تمھارے ارمانوں کا
گلا دبایا ہوگا کبھی
مگر نہیں میں مانتی کہ ہاں جی ہاں
مرد سب کے سب سانجھے ہیں
نہ کہتی ہوں کہ اب بھی یہاں
بستے کئیں رانجھے ہیں
میں بس کہوں گی اتنا کہ
میرے پاس جو میرے بابا ہیں
میرے سنگ جو میرا بھائی ہے
بہترین مرد کہتے ہیں کسے
یہ بات اُنھوں نے سمجھائی ہے
بکواس ہے سراسر جھوٹ ہے
کوئی اسمیں نہیں سچائی ہے
مرد سب ایک سے ہوتے ہیں
یہ افواہ غلط پھیلائی ہے
یہ افواہ غلط پھیلائی ہے
Comments
Post a Comment