Posts

بلیک ہول سے باہر نکلا جا سکتا ہے۔

Image
  بلیک ہول سے باہر نکلا جا سکتا ہے۔ یقیناً آپ نے ابتدائی لائن پڑھ کر اس آرٹیکل کو پڑھنے کا سوچا ہوگا کیونکہ شاید آپ میں سے زیادہ تر وہ لوگ، جو فلکیات کے متعلق آگاہی رکھتے ہیں، اس بات سے واقف ہوں گے کہ بلیک ہول ایسے اجسام ہیں جو خلا اور وقت کی ساخت (fabric of space-time) کو اس حد تک خم دیتے ہیں کہ روشنی، جو کہ تین لاکھ کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے سفر کرتی ہے، بھی اس شدید کرویچر کی وجہ سے قید ہو جاتی ہے۔ لیکن اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے میرا یہ کہنا کہ بلیک ہول سے چیزیں باہر نکل سکتی ہیں، واقعی سوچنے کے قابل ہے۔ تھوڑا سا بلیک ہول کے بارے میں بات کی جائے تو یہ ستاروں کی موت سے وجود میں آتے ہیں۔ پہلی بار ہمیں ان سے سگنل تقریباً 1930 کے دوران وصول ہوئے، مگر ہم اپنی کمزور ٹیکنالوجی کے باعث انہیں سمجھنے میں ناکام رہے۔ پھر 1970 میں سائنسدانوں نے خلا میں کچھ ستاروں کی عجیب و غریب حرکات کا مشاہدہ کیا، جو کسی نامعلوم جسم کے گرد گردش کر رہے تھے۔ کچھ ستارے بہت تیزی سے اور کچھ نسبتاً آہستہ گردش کر رہے تھے۔ ان اثرات نے سائنسدانوں کو مجبور کر دیا کہ وہ یہ تسلیم کریں کہ یہاں کچھ ایسا ہے جو ان بڑے...

عمران خان آور تحریک انصاف کا مستقبل

Image
عمران خان اور تحریک انصاف کا مستقبل عمران خان اور تحریک انصاف کا مستقبل عمران خان اور تحریک انصاف (PTI) کا پاکستان میں مستقبل حالیہ سیاسی، قانونی، اور معاشی حالات پر منحصر ہے۔ عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف نے 2018 میں حکومت بنائی، تاہم 2022 میں ان کی حکومت کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ختم کیا گیا۔ اس کے بعد سے عمران خان اور تحریک انصاف ایک شدید سیاسی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔ عمران خان نے اپنی مقبولیت کو برقرار رکھنے کے لیے عوامی سطح پر تحریکیں اور احتجاجات کیے ہیں، جس کی وجہ سے وہ سیاسی منظر نامے میں مرکزی کردار ادا کرتے نظر آتے ہیں۔ تاہم، ان کے خلاف جاری قانونی مقدمات اور فوج کے ساتھ کشیدہ تعلقات ان کی سیاسی مستقبل کو غیر یقینی بنا رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے مستقبل کا انحصار کئی عوامل پر ہے: قانونی مسائل فوجی تعلقات عوامی مقبولیت پارٹی کی تنظیم

پاکستان کے سیاسی بحران کی وجوہات

پاکستان کے سیاسی بحران کی وجوہات پاکستان کے سیاسی بحران کی وجوہات 1. عدم استحکام اور جمہوریت کی ناپائیداری پاکستان میں جمہوری نظام کو متعدد بار فوجی آمریتوں نے متاثر کیا ہے۔ ملک میں کئی مرتبہ جمہوری حکومتوں کو برطرف کر کے مارشل لا نافذ کیا گیا۔ اس سے جمہوری ادارے مضبوط نہیں ہو سکے اور سیاسی عدم استحکام پیدا ہوا۔ 2. سیاست میں فوج کا کردار پاکستان کی تاریخ میں فوج کا سیاست میں براہِ راست اور بالواسطہ کردار رہا ہے۔ حکومت کی تبدیلی، سیاستدانوں کے ساتھ فوج کے تعلقات اور بعض اوقات حکومت سازی میں فوج کی مداخلت نے سیاسی بحران کو بڑھاوا دیا ہے۔ 3. اداروں کے درمیان ٹکراؤ پاکستان میں سول اور ملٹری اداروں کے درمیان طاقت کی تقسیم اور توازن کا فقدان رہا ہے۔ عدلیہ، فوج، اور پارلیمنٹ کے درمیان کشمکش اکثر اوقات سیاسی بحران کو جنم دیتی رہی ہے۔ 4. کرپشن اور بدعنوانی ملک میں کرپشن اور بدعنوانی ایک...

پاکستان کا موجودہ سیاسی اور معاشی بحران: ایک جامع جائزہ

 پاکستان کا موجودہ سیاسی اور معاشی بحران: ایک جامع جائزہ پاکستان اس وقت ایک پیچیدہ سیاسی اور معاشی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ یہ بحران کئی عوامل کا نتیجہ ہے جن میں سیاسی عدم استحکام، معاشی پالیسیوں میں عدم استمراریت، عالمی معاشی حالات، اور قدرتی آفات شامل ہیں۔ سیاسی عدم استحکام  * سیاسی عدم اعتماد: سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر اعتماد نہیں کرتیں اور اکثر اپنی سیاسی مفادات کو ملک کے مفادات پر ترجیح دیتی ہیں۔  * حکومتیں کی عدم استحکام: حکومت اکثر بدلتی رہتی ہے جس کی وجہ سے پالیسیوں میں عدم استمراریت رہتی ہے۔  * عوام کا سیاسی نظام سے مایوس ہونا: عوام سیاسی نظام سے مایوس ہو چکے ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ سیاستدانوں کی دلچسپی صرف اقتدار حاصل کرنے میں ہے۔ معاشی پالیسیوں میں عدم استمراریت  * معاشی پالیسیوں میں بار بار تبدیلیاں: ہر نئی حکومت اپنی اپنی معاشی پالیسیاں لاتی ہے جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں میں عدم یقینی پیدا ہوتی ہے۔  * قرض کا بوجھ: پاکستان پر قرض کا بوجھ مسلسل بڑھ رہا ہے جو معاشی ترقی کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔  * مہنگائی: مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ ہور...

اردو شاعری

 ٹوٹ جائیں گے بچا لے کوئی خواب نیندوں سے چرا لے کوئی ابھی روشن ہیں ان آنکھوں کے دیے اپنی راہوں میں جلا لے کوئی وقت نے چھوڑ دیا ہے پیچھے قافلہ ساتھ ملا لے کوئی ہم ہیں سامان سمیٹے بیٹھے دے کے آواز بلا لے کوئی کورے کاغذ کی طرح آئیں گے جو بھی من چاہے لکھا لے کوئی مہ کشی کفر سمجھتا ہوں میں اور چاہے جو پلا لے کوئی میرے اپنے تو نہیں مانیں گے چلو اب غیر منا لے کوئی مجھ کو تعمیر نہیں کر سکتا میرا ملبہ ہی اٹھا لے کوئی اپنی نیندوں سے تو ڈر لگتا ہے اپنی نیندوں میں سلا لے کوئی یونہی بے کار بکے جاتا ہوں آج اپنی ہی سنا لے کوئی پھر اسی ڈر سے کسی کا نہ ہوا مجھے پھر سے نہ گنوا لے کوئی .❤️

’’ ﻏﻨﻮﯼ ﺑﮭﭩﻮ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ‘‘ ‏( ﺟﻮﻋﻨﺪﻟﯿﺐ ﮔﻠﺸﻦ ﻧﺎ ﺁﻓﺮﯾﺪﮦ ﮨﮯ ‏) ﺍﻋﺠﺎﺯ ﻣﻨﮕﯽ

Image
’’ ﻏﻨﻮﯼ ﺑﮭﭩﻮ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ‘‘ ‏( ﺟﻮﻋﻨﺪﻟﯿﺐ ﮔﻠﺸﻦ ﻧﺎ ﺁﻓﺮﯾﺪﮦ ﮨﮯ ‏) ﺍﻋﺠﺎﺯ ﻣﻨﮕﯽ ﻣﺮﺯﺍ ﻏﺎﻟﺐ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﮐﮩﺎ ﺗﮭﺎ : ’’ ﻣﯿﮟ ﻋﻨﺪﻟﯿﺐِ ﮔﻠﺸﻦ ﻧﺎ ﺁﻓﺮﯾﺪﮦ ﮨﻮﮞ ‘‘ ﯾﻌﻨﯽ : ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﺑﺎﻍ ﮐﯽ ﺑﻠﺒﻞ ﮨﻮﮞ ﺟﻮ ﺍﺑﮭﯽ ﭘﯿﺪﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺍ !! ﻏﺎﻟﺐ ﮐﺎ ﺭﻭﭖ ﺣﺎﻻﺕ ﮐﮯ ﻣﻮﺳﻤﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺟﻼﻭﻃﻦ ﭘﺮﻧﺪﮮ ﮐﺎ ﺭﻭﭖ ﺗﮭﺎ ﺷﯿﺦ ﺍﯾﺎﺯ ﺑﮭﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﮨﯽ ﮐﮩﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ ’’ ﻣﯿﮟ ﻋﻨﺪﻟﯿﺐِ ﮔﻠﺸﻦ ﻧﺎ ﺁﻓﺮﯾﺪﮦ ﮨﻮﮞ ‘‘ ﮐﭽﮫ ﻟﻮﮒ ﻭﻗﺖ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﻨﮕﯽ ﺳﺎﺗﮭﯽ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﭘﯿﺪﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﮯ ﻭﮦ ﺗﻨﮩﺎ ﺟﻨﻢ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺗﻨﮩﺎ ﺟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺗﻨﮩﺎﺋﯽ ﮐﺎ ﺯﮨﺮ ﭘﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻥ ﮐﯽ ﺳﺮﮔﺰﺷﺖ ﮐﺎ ﻋﻨﻮﺍﻥ ’’ ﻧﯿﻞ ﮐﻨﭩﮫ ﺍﻭﺭ ﻧﯿﻢ ﮐﯽ ﭘﺘﯽ ‘‘ ﮐﮯ ﻋﻼﻭﮦ ﺍﻭﺭ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺗﻠﺦ ﺗﺮﯾﻦ ﺣﺎﻻﺕ ﻣﯿﮟ ﺗﻠﺦ ﺗﺮﯾﻦ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﭘﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﺴﮯ ﺗﻠﺦ ﺗﺮﯾﻦ ﻧﻐﻤﮯ ﮔﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ’’ ﻣﯿﮟ ﻋﻨﺪﻟﯿﺐ ﮔﻠﺸﻦ ﻧﺎ ﺁﻓﺮﯾﺪﮦ ﮨﻮﮞ ‘‘ ﻣﯿﺮﯼ ﺩﻭﺳﺖ؛ ﻣﯿﺮﯼ ﺳﺎﺗﮭﯽ؛ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﮩﻦ ﻏﻨﻮﯼ ﺑﮭﭩﻮ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﭼﻤﻦ ﮐﯽ ﭼﮍﯾﺎ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺍﺑﮭﯽ ﭘﯿﺪﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺍ ! ﺷﺎﯾﺪ ﻣﺮﺗﻀﯽ ﺑﮭﭩﻮ ﻧﮯ ﺁﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺩﯾﺮ ﮐﺮﺩﯼ ﺷﺎﯾﺪ ﻣﺮﺗﻀﯽ ﺑﮭﭩﻮ ﺟﻠﺪﯼ ﭼﻼ ﮔﯿﺎ ﺷﺎﯾﺪ ﻣﺤﺒﺖ ﺟﺪﺍﺋﯽ ﮨﮯ ﺷﺎﯾﺪ ﻣﺤﺒﺖ ﺟﻼﻭﻃﻨﯽ ﮨﮯ !! ﻭﮦ ﻋﻮﺭﺕ ﺍﺱ ﺩﮬﺮﺗﯽ ﭘﺮ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﺟﻼﻭﻃﻦ ﮨﮯ ﺟﺲ ﻃﺮﺡ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺩﮬﺮﺗﯽ ﭘﺮ ﻭﮦ ﺷﺨ...

Mard Sub aik say hoty hain

Image
تم جو کہتی ہو بنتِ حوا مرد سب ایک سے ہوتے ہیں کبھی دیکھا نہیں تم نے؟ کوئی باپ کہیں ایسا کوئی بھائی کہیں ایسا جس کا نہ پیر ہو زمیں پر نہ شکوہء شکن ہو جبیں پر جو بیٹی کے لئے روز  کچھ نہ کچھ لاتا ہوں جو اپنی بہن کے روز ہنس کے لاڈ اُٹھاتا ہو جسے خیال اپنا  نہ اپنی صحت کا  جو ماں کا لال ہو محافظ رحمت کا چلے جو ساتھ بیٹی کے  لوگوں کی نظر جھک جائے  جو کھڑا ہو ساتھ بہن کے  مجال کیا کوئی نگاہ اُٹھائے  جس کی جوتی بھی گھر کی چوکھٹ پر چوکیداری کا کام کرتی ہو جسکی نسبت سے بنتِ آدم کا دنیا احترام کرتی ہو تم نے دیکھے نہیں مرد ایسے ؟ جنکے پاس ہو اگر کچھ پیسے خواہشیں اپنی وہ مار دیتے ہیں کتنے پردیسی  اپنی کئیں عیدیں  اکیلا تنہا گزار دیتے ہیں تم نے دیکھے کہاں ہے مرد سنو  بارڈر کے کہیں پاس چلو  کچھ مرد تمھیں دکھانے ہیں جنکے بٹووں میں ہی گھرانے ہیں جو یادوں کے سہارے جیتے ہیں تم دیکھنا کیا کھاتے پیتے ہیں ہاں ٹھیک ہے کسی مرد نے  دل تمھارا دُکھایا ہوگا کبھی بے وجہ تمھارے ارمانوں ...